* لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری *
امیر بچے کی دُعا
لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
زندگی سیٹھ کی صورت ہو خدایا میری
لیاری کواٹر ‘‘ میں میرے دم سے اندھیرا ہو جائے
میرے ’’ چیمبر ‘‘ میں اُجالا ہی اُجالا ہو جائے
ہو میرے دم سے یونہی میرے کلب کی زینت
جس طرح چاند سے ہو جاتی ہے شب کی زینت
زندگی ہو میری ’’ قارون ‘‘ کی صورت یا رب
’’ نیشنل بنک ‘‘ سے ہو مجھ کو محبت یا رب
ہو میرا کام امیروں کی حمایت، کرنا
درد مندوں سے غریبوں سے عداوت کرنا
میرے اللہ! بھلائی سے بچانا مجھے کو
جو بُری راہ ہو، بس اس پہ چلانا مجھ کو
|