* مرغیوں پر بھی میں کر سکتا ہوں اظہا *
منکہ ایک منسٹر
مرغیوں پر بھی میں کر سکتا ہوں اظہارِ خیال
اور سانڈوں پر بھی ہوں محفل میں سر گرم مقال
ریس کے گھوڑوں پہ بھی تقریر کر سکتا ہوں میں
اکبرؔ و اقبالؔ کی تفسیر کر سکتا ہوں میں
ہومیو پیتھک ہو یا دندان سازی کا کمال
باغبانی ہو کہ ہو رومی و رازی کا کمال
بات پھولوں کی ہو یا قومی ترانے کا بیاں
چاٹ ہو بارہ مصالحے کی کہ ہو اُردو زباں
ب
و علی سینا کی حکمت، بات افلاطون کی
ایگریکلچر ہو یا شق ہو کوئی قانون کی
داغ کا دیوان ہو یا ہو وہ ایٹم بم کا راز
ماہی گیری ہو کہ ربط و ضبط محمود و ایاز
مسئلہ تاریخ کا یا مبحثہ ہو علم کا
فلسفہ ’’ گلقند ‘‘ کا ہو یا ہو قِصہ فلم کا
کشتۂ فولاد ہو یا شربت انار ہو
ہے ضروری، سب پہ میری رائے کا اظہار ہو
’’ مدّعا عنقا ہے اپنے عالم تقریر کا‘‘
شوق ہے دل میں مگر قرآن کی تفسیر کا
جتنے بھی شعبے ہیں، میں ان سب پہ ہوں چھایا ہوا
ہوں منسٹر مُستند ہے میرا فرمایا ہوا!
|