* مخدوم محی الدین فریاد *
مخدوم محی الدین
فریاد
کوئی کسی کو بتا تانہیں کہ کیا کھویا
کسی کو یاد نہیں ہے کہ دل پہ کیا گذری
دلوں میں بند ہیں تلخابۂ حیات کے خم
کوئی زبان سے کہتا نہیں کہ غم کیا ہے
ہر ایک زخم کے اندر ہے زخم درد میں درد
کسی کی آنکھ میں کانٹے ،کسی کی آنکھ میں پھول
کہیں گلاب کہیں ،کیوڑے کی بستی ہے
یہ سرزمین اک اک بوند کو ترستی ہے
+++
|