* ہزار رنگ ملے اک سبو کی گردش میں *
مخدوم محی الدین
نہرو
ہزار رنگ ملے اک سبو کی گردش میں
ہزار پیر ہن آئے گئے زمانے میں
مگر وہ صندل وگل کا غبار، مشت بہار
ہوا ہے وادئ جنت نشاں میں آوارہ
ازل کے ہاتھ سے چھوٹا ہوا حیات کا تیر
وہ شش جہت کا اسیر
نکل گیا ہے بہت دور جستجو بن کر
+++
|