* اک زمانہ ہوا اُس کو دیکھا نہیں *
غزل
اک زمانہ ہوا اُس کو دیکھا نہیں
اک زمانہ ہوا دل بھی دھڑکا نہیں
کتنی مایوسیاں اُس کی آنکھوں میں ہیں
شہر میں جس کا کوئی شناسا نہیں
عمر جب کٹ گئی تب یہ عقدہ کھلا
زندگی خواب کا کوئی لمحہ نہیں
زرد پتوں سے میں نے سجایا ہے گھر
رنگ پھولوں کا نظروں کو بھایا نہیں
پیڑ ہم نے جلایا نہ کاٹا کبھی
اپنے آنگن میں کیوں کوئی سایہ نہیں
اتنی بے گانگی سے وہ مجھ سے ملا
جیسے اُس سے مرا کوئی رشتہ نہیں
کس لئے لوگ ملکہ سے بدظن ہوئے
آج تک کچھ برا اُس نے چاہا نہیں
ملکہ خورشید
Flat No.6
Qaisar Chamber
Wazir Hasan Road
Lucknow-226001(U.P)
Mob: 9415010614
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|