* شکستِ خواب کی تعبیر چپ ہے *
غزل
شکستِ خواب کی تعبیر چپ ہے
میں حیراں ہوں تری تصویر چپ ہے
بس اب دستار والے بولتے ہیں
ہمارے پائوں کی زنجیر چپ ہے
لگی ہیں بولیاں لوح و قلم کی
نتیجہ وقت کی تحریر چپ ہے
نوشتہ آج انساں لکھ رہے ہیں
تری لکھی خطِ تحریر چپ ہے
سیہ راتیں اجالے پی چکی ہیں
درخشاں صبح کی تنویر چپ ہے
گرہ کھلتی نہیں غم کی کسی سے
سبھی کا ناخنِ تقدیر چپ ہے
نسیم اب کیا گلہ شکوہ کسی سے
ہمارے خون کی تاثیر چپ ہے
ملکہ نسیم
3543, Bariyon ki Gali
Moti Katla Bazar
Jaipur - 302002
(Rajisthan)
Mob: 9828016152
Ph: 0141-2600441
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|