* گھر تو قائم ہے مگر گھر کی وہ تصویر ن *
غزل
گھر تو قائم ہے مگر گھر کی وہ تصویر نہیں
آج رشتوں میں محبت کی وہ تاثیر نہیں
ایک روٹی کو چرانے کی مقرر ہے سزا
ملک کو لوٹ لے اس کی کوئی تعزیر نہیں
دن بہ دن بڑھتے ہی جاتے ہیں وہاں پر راون
رام کے ہاتھ میں لگتا ہے کوئی تیر نہیں
کتنے دن راج کروگے جو اسے لوٹوگے
ملک سب کا ہے کوئی آپ کی جاگیر نہیں
قید تن کو تو ہے کرنا بہت آسان مگر
من کو جو باندھ لے ایسی کوئی زنجیر نہیں
دل کے آئینے میں دِکھتا ہے اُسی کا چہرہ
ہم نے مانا کہ خدا کی کوئی تصویر نہیں
پیار میں قید کوئی پل میں بھی ہوسکتا ہے
عمر بھی اُس
ممتا کرن
304, Laxmi Nagar
New Delhi-110023
Mob: 9891384919
Ph: 011-24676963
mamtakiran9@gmail.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|