donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mansoor Khushtar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* سنتے ہیں کہ گردش میں تھے جام بہت *

سنتے ہیں کہ گردش میں تھے جام بہت
میخانے سے لَوْٹے تشنہ کام بہت

دیوانے کو ہے گلشن سے بیزاری کچھ
ہے زیر دیوار انہیں آرام بہت

اس کو چے میں سوچ سمجھ کر جائے گا
جان کے دشمن بن جاتے گلفام بہت

اپنے کرتے یاد نہیں تو کیا غم ہے
میرے دشمن لیتے میرا نام بہت

شہرِ وفا میں عشق رہاہے کم قیمت
حسن کا لگتا ہر موسم میں دام بہت

آئے تھے وہ جانے کی تمہید لیے
’’آج ہے مجھکو گھر پہ ضروری کام بہت‘‘

میخانے کی راہ سے مسجد مت جاؤ
ہوجاؤگے خوشترؔ تم بدنام بہت

******************
ٍ

 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 319