ہے یقیں اپنی وفا پر آپ آئیں گے ضرور
اور پیغامِ مسر ت کو ئی لائیں گے ضرور
ہاتھ میرے شانے پر رکھیں گے اپنے پیار کا
آپ میری ہی غزل گاکر سنائیں گے ضرور
مسکرائیں گے غزل میں نام اپنا دیکھ کر
شرم سے پھر آنکھیں اپنی کچھ جھکائیںگے ضرور
اپنی خلوت میں لگائیں گے مری تصویر آپ
ـ’’کون ہے؟‘‘ پوچھے کوئی اپنا بتائیں گے ضرور
وقت جب کالج سے ہوگا لَوْٹنے کا آپ کے
منتظر بھی چوک ہی پر مجھکو پائیں گے ضرور
مری وحشت دیکھ کر ہونگے پریشا ں جس گھڑی
تو شرابِ شوق آنکھوں کی پلائیںگے ضرور
کچھ خرید یں یا نہیں شوروم پر ’’لی‘‘ کے مگر
اپنے خوشتر ہی سے ملنے روز آئیں گے ضرور
*******************