donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Manzar Bhopali
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ناکام کہیں ایسا مقدر نہیں دیکھا *
ناکام کہیں ایسا مقدر نہیں دیکھا
خوشیوں نے کبھی ہم کو پلٹ کر نہیں دیکھا

ہاں خاک اڑاتے ہوئے موسم تو ملے ہیں
موسم کی ہتھیلی پر گلِ تر نہیں دیکھا

یوں مجھ سے کوئی میرا پتا پوچھ رہا ہے
اس نے کبھی جیسے کہ میرا گھر نہیں دیکھا

دیکھا ہے ابھی چاند نکلتے ہوئے تم نے
بپھرا ہوا بے چین سمندر نہیں دیکھا

کیا ظلم ہے اوجھل ہوئے جاتے ہو نظر سے
میں نے تو ابھی آنکھ بھی بھر کر نہیں دیکھا

یوں محو عبارت ہوئے ہم یاد میں ان کی
پھر دل سے کبھی جھانک کر باہر نہیں دیکھا

منظر یہ میرا شہر ہے سچائی کا مقتل
سچائی کے شانوں پہ کبھی سر نہیں دیکھا
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 332