donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Manzoor Aadil
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* بچھڑجانے کے بھی اسباب ہوں گے *
غزل

بچھڑجانے کے بھی اسباب ہوں گے
کہیں سازش ،کہیں  احباب  ہوں گے
شجر بے سایہ ہوتے جا رہے ہیں
پرندے دھوپ سے بیتاب ہوں گے
گلو  کارہ   غزل  گاتی  ملے  گی
غزل  والے  مگر  نایاب  ہوں گے
جو   ذوقِ   بندگی  سے  نا بلد   ہیں
سجائے منبر و محراب ہوں گے
سفینہ لوٹ کر آئے نہ آئے
کنارے ، منتظِر گرداب ہوں گے
خرد   کا    پیرہن    ہوگا    دریدہ
بدن پہ جہِل کے کمخواب ہوں گے
نئی دنیا ، نئی تہذیب ہوگی
مگر عادلؔ سسکتے خواب ہوں گے
****
 
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 321