donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Manzoor Aadil
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* میں اپنی بات سنائوں تو کس بہانے سے *
غزل

میں اپنی بات سنائوں تو کس بہانے سے
زمانہ پیچھے پڑا ہے مرے زمانے سے
کچھ اتنی درد بھری ہے یہ داستاں اپنی
تمہیں بھی رنج نہ پہنچے کہیں سنانے سے
نگارِ فکر کو ہے تازہ پیرہن کی تلاش
ہمارے طرزِ سخن ہوگئے پرانے سے
کبھی کبھی شبِ تنہائی کے ترے آنسو
نجات دیں گے یہی دل کو غم اُٹھانے سے
اُسے بہار کے آنے کی کیا خوشی ہوگی
جسے ملی نہ ہو فرست فریب کھانے سے
اگر ہو عزمِ سفر بھی ہمارا مستحکم
چٹانیں راستہ دیں گی قدم بڑھانے سے
مرے جو چاہنے والوں میں تھے کبھی عادلؔ
انہیں ہیں بغض و عداوت مرے گھرانے سے
****
 


 
Comments


Login

You are Visitor Number : 339