donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Manzoor Nadim
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ایک مدت ہوئی ڈل جھیل کے جلوئوں پہ ا&# *
(منظور ندیم( بالا پور
ایک مدت ہوئی
 ڈل جھیل کے جلوئوں پہ اداسی ہے محیط
 ایک عرصہ ہوا
 بادام کی شاخوں سے ٹپکتا ہے لہو
برف پگھلے
 تو یہ لگتا ہے کہ روتا ہے پہاڑوں کا وقار
 عالم خوف
محبت کی گذر گاہوں میں!
شہر گل میں نہیں خوشبو کے لئے گنجائش
 ہر طرف پھیلی ہے بارود کی بونہ ہوں میں
نذر جاناں مجھے کرنی ہے ، مگر برسوںسے
 ’’چشم شاہی‘‘ کی مرے پاس کوئی شام نہیں
شرم آتی ہے، جو اس شوخ سے میں کہتا ہوں
 ’’ اپنی تقدیر میں گلمرگ و پہلگام نہیں‘‘
سہمے سہمے یہ نظارے، یہ شکارے

 یہ چناروں کی قطاریں کب تک؟
آگ اور خون میں لپٹی یہ بہاریں کب تک
 روزی ، روٹی کا یہ فقدان بھلا کتنے دن؟
باپ ، بچوں سے پشیمان بھلا کتنے دن
 اس لئے وادیٔ کشمیر کے دہشت گردو
 قوم و ملت کے تعلق سے بھی اب غور کرو
 یوں تشدد سے تو تکمیل مقاصد نہیں ہونے والی
 خیر کا بیج یہ وحشت نہیں بونے والی
آر ڈی ایکس کے جتنے بھی ذخیرے ہیں
 انہیں پھر سے وہیں لے جائو
پار……اس پار ہمالہ کے کہیں چھوڑ آئو
 جو کسی طرح بھی جائز نہیں
 رشتے وہ سبھی توڑ آئو
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 362