donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mardula Arun
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* طبیعت سے جدا فطرت سے دیوانہ سمجھت *
غزل

طبیعت سے جدا فطرت سے دیوانہ سمجھتا ہے
مجھے گزرے زمانے کا وہ اک سکہ سمجھتا ہے

مری ہر بات کو احساس کا جھرنا سمجھتا ہے
وہ مجھ کو چاہتا ہے مجھ کو جانے کیا سمجھتا ہے

شہر کی بدحواسی نے مجھے کتنا بدل ڈالا
غنیمت یہ ہے وہ اب بھی مجھے اچھا سمجھتا ہے

اترتا ہے مرا ہر نقش اُس میں ہوبہو لیکن
مرے من کی گھٹن کو کب یہ آئینہ سمجھتا ہے

اجالے ہیں تبھی تک ہم سفر بھی ساتھ ہیں میرے
اجالے ہیں تو میں ہوں یہ ہر اک سایہ سمجھتا ہے

وہ جس کے واسطے سجدے کئے صدمے سہے جاں پر
مرا بیٹا مجھے اب صرف اک رشتہ سمجھتا ہے

مرے ماضی کا وہ پنّا میں اُس کا حال و مستقبل
میں اُس کو کیا سمجھتی ہوں وہ مجھ کو کیا سمجھتا ہے

مردولا ارون

607, Bordi ka rasta
Kishan Poll Bazar
 Jaipur (Rajisthan)
Mob: 9314614831
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 347