donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mardula Arun
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اندھیرا بھی گھنا اور آندھیاں بھی *
غزل

اندھیرا بھی گھنا اور آندھیاں بھی
بھنور بھی زد پہ ہے اور کشتیاں بھی

عجب سی کیفیت ہر لہر میں ہے
ہیں مائل ٹوٹنے پر بجلیاں بھی

یہ کیسا وحشتوں کا دور آیا
سہم کر چپ ہوئیں کلکاریاں بھی

تمہاری آنکھ میں یہ خوف کیسا
عجب سی بے قراری درمیاں بھی

مری تھی بھول میں ہی سن نہ پائی
کھلا اعلان بھی خاموشیاں بھی

جئے جاتے ہیں اُن کی یاد میں ہم
جنہیں آتی نہیں ہیں ہچکیاں بھی

ہوا پھر کہہ گئی بنداس ہوکر
بھلا کس کام کی مجبوریاں بھی

مردولا ارون

607, Bordi ka rasta
Kishan Poll Bazar
 Jaipur (Rajisthan)
Mob: 9314614831
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 368