* میرے تعلقات تھے ہر قافلے کے سنگ *
غزل
میرے تعلقات تھے ہر قافلے کے سنگ
دیکھے ہیں خوب میں نے زمانے کے رنگ ڈھنگ
سونی پڑی تھی کب سے مرے دل کی انجمن
حالات ایسے تھے کہ کہاں جاگتی اُمنگ
اُس کو عبور کرکے خوشی میں نے پائی ہے
حائل جو درمیاں تھی مرے کرب کی سرنگ
انسان تو ہزاروں زمانے میں ہیں مگر
ہے زرد زرد چہرۂ انسانیت کا رنگ
ہر لمحہ زندگی مری اک رزم گاہ تھی
ہردم حیات و موت سے کرتا رہا میں جنگ
ہے زندگی ہماری فضائے حیات میں
بے ڈور جیسے اُڑتی ہے کوئی کٹی پتنگ
محفوظ رکھئے آپ اُجالوں کے جسم کو
معصومؔ ڈس نہ لے کہیں آکر کوئی بھجنگ
ڈاکٹر) معصومؔ شرقی)
63/2, Baraipara, R.L.B.Lane
24 Parganas (N)
Mob: 9883118940 / 9903284809
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|