* اللہ کی قدرت کا نشان ہے میری قسمت *
اللہ کی قدرت کا نشان ہے میری قسمت
جس کی چمک انگریز کی سنگین سے نکلے
نکلیں گے میرے دل کے سب ارماں بھی اسے طرح
جس طرح یہود ارجِ فلسطین سے نکلے
وہ آگ میں ڈوبے ہوئے نالے ہیں قیامت
جن کی عربی لے عجمی بین سے نکلے
گُم تھے نئی تہزیب کے فرسودہ قبالے
ڈھونڈا تو وہ پیٹرول کے ایک ٹین سے نکلے
مرزائیوں کے جہل مرکب کے سبھی ڈھنگ
ان کے متمنی کی براہین سے نکلے
اللہ کے شیروں سے یہ جنگل نہیں خالی
کچھ دن میں تمائیں سے کچھ انسین سے نکلے
جس میں ہے سہارا تو فقط گائے کی دُم کا
اچھا ہوا امبیدکر اس دین سے نکلے
پنجاب میں الفاظ کی تہزیب کے آداب
نکلے تو میرے قاف سے اور شین سے نکلے
ہیں جس قدر انساں کی ترقی کے مراتب
پیغمبرِؐ اسلام کے آئین سے نکلے
|