اقبال اقبال جس کا نام ہے وردِ زبانِ خلق نازاں ہے اس کی ذات پہ خاکِ سیالکوٹ اس کا کلام زندہٗ جاوید ہو گیا ہر زمزمہ نے اس کے لگائی جگر پہ چوٹ اسلامیوں کی ملک میں ہے دیارِ ہند مانا کہ اس دیار میں کم ہیں ہمارے ووٹ