* ہم مسلمان ہیں ازل سے شرک ہی جن کا حر *
ہم مسلمان ہیں ازل سے شرک ہی جن کا حریف
قادیاں کا اس میں ہیکل ہو کہ ہو لندن کا دیر
بو لہب کی شان ہو یا ہو غلام احمد کی آن
ملتِ بیضا کے ساتھ ان کا ہی پہلے دن سے بیر
ہم نے ان کے ساتھ نیکی کی انہوں نے کی بدی
اور کر سکتے تھے کیا اسلام سے برتاؤ غیر
تیر مونجی کا کبھی دل میں ترازو ہو گیا
اور کبھی سنگین چرچل کی گئی پہلو میں پیر
مشرق و مغرب کے احسان ہمارے سینے پر
اس کے بھالوں کے کچھ کے اس کی بندوقوں کے فیر
خواجہ دہلی کو جا کر کوئی دے میرا میام
در مقاماتِ طریقت ہر کجا کردیم سیر
|