* میرا گناہ یہی ہے کہ مجھ کو ہے اصرار *
میرا گناہ یہی ہے کہ مجھ کو ہے اصرار
شہید گنج کی مسجد کی بازیابی پر
کسی سے جُرم یہ سرزد اگر ہو مستی میں
تو حدِّ شرع نہ جاری ہو کیوں شرابی پر
میری نظر میں ہیں مسجد کے منبر و محراب
جمی ہوئی نظر احرار کی ہے لابی پر
ہے اس زمانے میں اچھا اگر کوئی مذہب
تو ہی وہی جسے قرباں کریں رکابی پر
علیؓ کے بازوئےِ خیبر شکن کی مجھ کو قسم
کہ ناز مجھ کو بھی ہے اپنی بو تُرابی پر
فریب ہے کہ قیامت بپا ہو دنیا میں
خدائے پاک کی تعمیر کی خرابی پر
ہے لکھنؤ کو بھی آج اتفاق دہلی سے
میرے کلام مرصّع کی لاجوابی پر
|