donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Maulana Zafar Ali Khan
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہیں یہاں وہ بھی جو رشوت کے طلب گار ب&# *
رشوت خور 2

ہیں یہاں وہ بھی جو رشوت کے طلب گار بھی ہیں
ان میں بد کار بھی ہیں اور گنہگار بھی ہیں
کتنے کم ضرف بھی ہیں اور طرح دار بھی ہیں
اعلیٰ افسر بھی ہیں اور ادنیٰ سے فنکار بھی ہیں

آنچ آتی ہی نہیں ان کے نہاں خانوں پر
’’ برق گرتی ہے تو بے چارے مسلمانوں پر ‘‘

اتنی راشی کی ہے یہ چاہنے والی دنیا
جب گیا ایک تو اوروں نے سنبھالی دنیا
ہو نہ جائے کہیں راشی سے یہ خالی دنیا
کیوں یہ پھرتی رہے بن بن کے سوالی دنیا

ساقی محفل میں اگر ہو تو کہاں جام رکے
دے کے رشوت کہیں ممکن ہے کوئی کام رکے

اہل ایماں کو بھی سیٹوں سے ہٹایا ہم نے
کام مشکل تھا پہ آسان بنایا ہم نے
تیرے فرمان کو سینے سے لگایا ہم نے
جو ملا، جیسے ملا، تجھ کو کھلایا ہم نے

پھر بھی شکوہ ہے کہ ہم لوگ وفادار نہیں
’’ ہم وفا دار نہیں، تو بھی تو دلدار نہیں ‘‘

ہائے انکم بھی گئی اور نکالے بھی گئے
پھنس گئے ایسے کہ ہم جیل میں ڈالے بھی گئے
اور منہ موڑ کے وہ حوصلے والے بھی گئے
اپنی عزت بھی گئی، چاہنے والے بھی گئے

عزمیؔ روپوش ہوئے یار جو دھوکہ دے کر
’’ اب انھیں ڈھونڈ چراغِ رخِ زیبا لے کر ‘‘
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 402