donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Maulana Zafar Ali Khan
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* تمہارے دل سے شاید نقش ان کا مٹ چکا ہ&# *
تمہارے دل سے شاید نقش ان کا مٹ چکا ہے 
ہمیں وہ دن نہیں بھولے ہیں جب ہم تم پہ مرتے تھے 

بہاتے تھے تمہاری راہ میں ہم خون مسلماں کا 
اور اس خوں سے تمہاری مشکِ استعمار بھرتے تھے 

تمہارے چاہنے والے قطار اندر قطار آ کر 
تصدق تم پہ ہوتے تھے جدھر سے تم گزرتے تھے 

ہماری ہی خود افشانی کی ساری یہ کرامت تھی 
کہ دنیا کے ہیں جتنے تاجور سب تم سے ڈرتے تھے 

تمہارے ڈر سے پیلا رنگ پڑتا تھا حریفوں کا 
خزاں کے زرد پتوں کی طرح گر کر بکھرتے تھے 

دبک جاتے تھے روس اور جرمنی مانند گیدڑ کے 
جب ان کے جنگلوں میں شیر لندن کے بپھرتے تھے 

لگا دیتے تھے پیٹھ اک دایوں میں سب پہلوانوں کی 
کسی ونگل میں جب لنگوٹ کس کر تم اترتے تھے 

ہمیں جب پاؤں میں روندا تو خود بھی گئے روندے
گئے وہ دن کہ جب تم اینڈتے تھے اور بررتے تھے 

فلسطین میں مٹا کر ہم کو آخر تم نے کیا پایا 
اسی باعث تو قتلِ عاشقاں سے منع کرتے تھے 
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 505