donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Md.Saalim
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* وقت کی دوری کو آنکھوں میں سمٹتے دی *
غزل

وقت کی دوری کو آنکھوں میں سمٹتے دیکھا
غمزدہ ماضی کو ماضی سے لپٹتے دیکھا
خانقاہیں تو ابھی چُپ ہیں مگر میں نے وہاں
رس بھری بات میں میراث کو بٹتے دیکھا
میں نے اخلاص کی توقیر میں دیکھی جو کمی
دل میں رشتوں کی محبت کو بھی گھٹتے دیکھا
کیسے مغلوب ہو شمشیر ، یہ سوچا میں نے
دستِ قاتل سے ہر اک سر کو جو کٹتے دیکھا
وضع داری سے ہوئی جب بھی یہ دنیا خالی
اچھے اچھوں کو اصولوں سے بھی ہٹتے دیکھا
اُس کے وعدوں پہ بھروسہ نہیں کرنا سالمؔ
میں نے اکثر اُسے باتوں سے پلٹتے دیکھا

محمد سالم

Kashana-e-Akhtar, Mah: Mahdauli
Darbhanga- 846006 (Bihar)
 بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 341