donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mohsin Baishin Hasrat
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* بسے ہیں وہ ہمارے دل میں یہ اقرار کی *
غزل

بسے ہیں وہ ہمارے دل میں یہ اقرار کیا کرتے
ہے ظاہر اُن پہ جب سب کچھ تو ہم اظہار کیا کرتے

قریب آئے وہ جب تو لے لیا رخسار کا بوسہ
اب اس موقع سے ہم اُن کا فقط دیدار کیا کرتے

تمہارے حسن کے آگے پری کیا حور کیا شے ہے
تمہیں ہم دل نہ دیتے تو پھر اے یار کیا کرتے

عیادت کے بہانے ہی سہی ، وہ آ تو جاتے ہیں
نہ ہوتے اُن کی خاطر ہم اگر بیمار ، کیا کرتے

خبر ٹی وی میں سن لیتے تھے جب ہر روز ہی گھر پر
بتائو پھر بھلا منگوا کے ہم اخبار کیا کرتے

ہمیشہ سچ کہا ، سچ کہہ کے سولی چڑھ گئے خود ہی
ہمیں لے جاکے وہ نذرِ صلیب و دار کیا کرتے

سنا ہے ، وہ توجہ مانگنے والوں پہ دیتا تھا
مگر ہم بھی تو تھے حسرت بہت خوددار کیا کرتے

محسن باعشن حسرت

4, Princep  Street 
(1st floor)
Kolkata-700072
Mob: 9748195364
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	مرتب: مشتاق دربھنگوی
*****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 340