donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mohsin Naqvi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ‫جگنو، گُہر، چراغ، اجالے تو دے گی *
‫جگنو، گُہر، چراغ، اجالے تو دے گیا
وہ خود کو ڈھونڈنے کے حوالے تو دے گیا

اب اس سے بڑھ کے کیا ہو وراثت فقیر کی
بچوں کو اپنی بھیک کے پیالے تو دے گیا

اب میری سوچ سائے کی صورت ہے اُس کے گرد
میں بجھ کے اپنے چاند کو ہالے تو دے گیا

شاید کہ فصلِ سنگ زنی کچھ قریب ہے
وہ کھیلنے کو برف کے گالے تو دے گیا

اہلِ طلب پہ اُس کے لیے فرض ہے دُعا
خیرات میں وہ چند نوالے تو دے گیا

محسن اُسے قبا کی ضرورت نہ تھی مگر
دُنیا کو روز و شب کے دوشالے تو دے گیا

محسن نقوی‬
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 461