|
* نردھن کی بیٹی *
نردھن کی بیٹی
نردھن کی بیٹی ہوں‘ بگڑا نصیب ہے
کیسے دے دہیج میرا ‘باپ تو غریب ہے
بیٹا والا مانگے روپیہ‘ سینہ کو تان کے
بیٹھ گئے ہیں بابابھیا‘ دنیا کو چھان کے
تلک اور دہیج کا‘یہ دور عجیب ہے
کیسے دے دہیج میرا‘ باپ تو غریب ہے
نردھن کی بیٹی ہوں‘ بگڑا نصیب ہے
کیسے دے دہیج میرا ‘باپ تو غریب ہے
قسمت پہ بیٹی اپنی آنسو بہائے
دیکھ کرکے بیٹا والا خوب مسکائے
کام نہیں آتی دیکھو‘ کوئی ترکیب ہے
کیسے دے دہیج میرا‘ باپ تو غریب ہے
نردھن کی بیٹی ہوں‘ بگڑا نصیب ہے
کیسے دے دہیج میرا ‘باپ تو غریب ہے
بیٹی کا باپ روئے جوڑ کرکے ہاتھ
پھر بھی نہ بیٹا والا سنے کوئی بات
لگتا ہے جیسے کہ قیامت قریب ہے
کیسے دے دہیج میرا‘ باپ تو غریب ہے
نردھن کی بیٹی ہوں‘ بگڑا نصیب ہے
کیسے دے دہیج میرا ‘باپ تو غریب ہے
معین گریڈیہوی
Mob: 9708111470, 9135400171
E-mail:- moingqtd@gmail.com
Website: www.moingridih.blogspot.com
٭٭٭٭٭
|
|