donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Moin Mahwar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کبھی پیپل میں کبھی سال میں بس جاتے  *
غزل

کبھی پیپل میں کبھی سال میں بس جاتے ہیں
یہ پرندے ہیں سبھی ڈال میں بس جاتے ہیں
ایسے مزدوروں سے ملتا ہے ہمارا شجرہ
دور سے آکے جو بنگال میں بس جاتے ہیں
اے محبت ترے کوچے کے حسیں گرد و غبار
بن کے خوشبو مرے رومال میں بس جاتے ہیں
جب بھی میں صحبتِ صالح میں چلا جاتا ہوں
نیک جذبے مرے اعمال میں بس جاتے ہیں
ماہئے ، نظم ، غزل ، گیت ، رباعی ، دوہا
جو بھی ہو اردو کے سُرتال میں بس جاتے ہیں
اونچے محلوں کے مکیں ہوں کہ بھکاری کوئی
ایک دن سب اسی پاتال میں بس جاتے ہیں
اُن کا رتبہ کبھی اونچا نہیں ہوتا محور
بعد شادی کے جو سسرال میں بس جاتے ہیں

معین محور

T-250, Garden Reach Road, Matia burj
Kolkata-700044
Mob: 9007727475
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 302