* حصار فکر سے باہر نکل جاتے ترے زانو *
عضویاتی غزل
٭……ڈاکٹر مناظر عاشق ہر گانوی
حصار فکر سے باہر نکل جاتے ترے زانو
نہیں آساں بتانا کچھ کہ ہیں کیسے ترے زانو
افادیت میں گرچہ متبادل ہیں نہیں دونوں
مگر عارض کے جیسے نرم اور گورے ترے زانو
اگرچہ حیثیت عضوِ دگر کی بھی نہیں کچھ کم
مگر پیکر کے حصے قیمتی ٹھہرے تیرے زانو
کچھ ایسے کام اپنی ثانوی صورت میں کرتے ہیں
ضرورت پڑنے پر بن جاتے ہیں تکیے ترے زانو
مناظرؔ ہی کی خود لائی ہوئی مشکل یہ ہے بیشک
کہ اس کی فکر پر کچھ یوں رہے چھائے ترے زانو
****** |