* سفر جمود کا ہوتا ہے بے کلی کی طرف *
غزل
(مناظر عاشق ہر گانوی( بھاگلپور
سفر جمود کا ہوتا ہے بے کلی کی طرف
زہے نصیب ، کہ آئے ہو زندگی کی طرف
اسی مقام پہ تقدیر لے گئی مجھ کو
جہاں تمام درندے تھے آدمی کی طرف
وہیں سے دیکھئے، اٹھنے لگے ہیں ہنگامے
سمجھ رہے تھے کہ آئے ہیں آشتی کی طرف
بھٹک رہے ہیں اندھیرے میں کتنے پروانے
مزہ تو جب ہے کہ آجائیں روشنی کی طرف
بہت گراں تھی یہ منزل حیات کی لیکن
چلے تھے ہم بھی تو عاشق رہِ خودی کی طرف
University Deptt of Urdu, T.M.Bhagalpur University,
-812007 (Bihar)
|