غزل
خواہشوں کا عکس دل کے روبہ رو ہے آج کل
مجھ کو بھی شاید کسی کی آرزو ہے آج کل
بے زبانی نے مجھے میرے مقابل کردیا
رات دن اب صرف خود سے گفتگو ہے آج کل
اپنے سورج سے بچھڑ کر ہوگئی سونی زمیں
وہ نہیں ہے تو اندھیرا چار سُو ہے آج کل
وہ بھی خود کو کھو چکا ہے زندگی کی بھیڑ میں
خود سے ملنے کی مجھے بھی جستجو ہے آج کل
اپنے اندر ہی سمیٹا میں نے جن کو عمر بھر
گونج اُن خاموشیوں کی کو بہ کو ہے آج کل
دُور ہوں انجم میں ہر اک زندگی کے شور سے
بس مری تنہائی میرے پاس تُو ہے آج کل
مسرت
R-50. Top floor, street no.1,
near qadri masjid, joga bai extn.
Jamia nagar. Okhla. New delhi. 110025
Mob: 9212239239
musarratanjum@yahoo.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++