* پھر دامنِ امید وہ پھولوں سے بھر گی *
پھر دامنِ امید وہ پھولوں سے بھر گیا
جادو بھری نگاہ سے جادو سا کر گیا
بس دیکھتے ہی دیکھتے دنیا بدل گئی
کچھ سوچتے ہی سوچتے چہرہ اتر گیا
بیتاب، بیقرار تھا پہلے ہی دل بہت
پھر آپ کا آنا اور بھی بیتاب کر گیا
اک بیخودی کا نام محبت ہے دوستو
چاہت میں کس کو ہوش ہے کیا کیا گزر گیا
کچھ بھی پتا نہیں ہے محبت میں اے دوست
کب رات صبح بن گئی کب دن گزر گیا
|