donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mushahid Razvi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* درد جو ان کے در سے پائے ہیں *
غزل


درد جو ان کے در سے پائے ہیں

اپنے سینے سے وہ لگائے ہیں

 
اشک شبنم نے جب بہائے ہیں 
تب کہیں پھول مسکرائے ہیں

دل میں پینے کی آرزو لے کر
ساقیا در پہ تیرے آئے ہیں

تم جو آؤ تو خود ہی چھٹ جائیں
دل پہ بادل جو غم کے چھائے ہیں

ہاے! دو دن کی زندگانی میں 
ہم نے لاکھوں ستم اٹھائے ہیں

کیا کرے گا کوئی علاج اس کا
درد جو دل میں ہم چھپائے ہیں

رات ڈھلنے دو پھر چلے جانا
بعد مدت کے آپ آئے ہیں

کیا کرے اُن پہ اعتبار کوئی
اپنا ایماں جو بیچ کھائے ہیں

اب تو برتاو ان کا ایسا ہے 
جیسے اپنے نہیں پراے ہیں
****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 312