* بلندی پانے سے پہلے بہت کچھ کھونا پ *
غزل
بلندی پانے سے پہلے بہت کچھ کھونا پڑتا ہے
بڑا بننے کی خواہش ہو تو چھوٹا ہونا پڑتا ہے
بہت قیمت چکانی پڑتی ہے شہرت کی راہوں میں
نہ جانے کتنے ہاتھوں کا کھلونا ہونا پڑتا ہے
سنورتی ہے غزل کی آبرو تب زندگی بن کر
غزل کے شعر کو خونِ جگر سے دھونا پڑتا ہے
پھر ایسا موڑ آتا ہے میاں راہِ محبت میں
’’کسی کو کھونا پڑتا ہے کسی کا ہونا پڑتا ہے‘‘
جسے مصروفیت سونے نہیں دیتی اُسے کہہ دو
کہ ہر انسان کو وقتِ مقرر سونا پڑتا ہے
جب الجھے ہم بھی بارِ زندگی سے تو سمجھ پائے
کہ افضل اپنا اپنا بوجھ سب کو ڈھونا پڑتا ہے
مشتاق افضل
G-40, Bangla Basti, Garden reach Road
Kolkata-700024
Mob: 9088140939
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|