donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mushtaque Anjum
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* شفاف سطحِ آب کا منظر کہاں گیا *
غزل

شفاف سطحِ آب کا منظر کہاں گیا
آئینہ چور چور ہے پتھر کہاں گیا

روزن کھلا تھا دل کا ، ہوائیں بھی آئی تھیں
لیکن قریب تر تھا جو دلبر کہاں گیا

اک وہ کہ جس کو فرصتِ لطف و کرم نہیں
اک میں کہ سوچتا ہوں ستم گر کہاں گیا

سینے سے اس کا ہاتھ ہٹانا محال تھا
جاتے ہوئے وہ ہاتھ ہلاکر کہاں گیا

پہلے یہی تڑپ تھی کہ دستار کیوں گری
اور اب یہ سوچتا ہوں مرا سر کہاں گیا

گھر میں ہوں اور سوچ رہا ہوں نہ جانے کیوں
دیوار و در وہی ہیں مرا گھر کہاں گیا

ساحل پہ آکے سوچنا انجم فضول ہے
کشتی کہاں گئی ، وہ سمندر کہاں گیا

ڈاکٹر مشتاق انجم

11/2, Hem Ghosh Lane
Shibpur, Howrah-711102
Mob: 9433591634
بشکریہ مشتاق دربھنگوی
…………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 254