* در ہوا مختصر یا زمیں مختصر *
غزل
در ہوا مختصر یا زمیں مختصر
کیوں ہوئی آبروئے مکیں مختصر
دونوں باہم تھے پھر بھی کشیدہ تھے کیوں
آستاں تنگ تھا یا جبیں مختصر
گفتگو کون سے موڑ پر آگئی
میں کہیں مختصر ، تم کہیں مختصر
کون سے لوگ تھے ، کیسی پرواز تھی
جن کے آگے تھا عرشِ بریں مختصر
دل میں اخلاص نے جب تلاطم کیا
تلخیاں سب کی سب ہوگئیں مختصر
کیا کہوں ، کیوں کہوں اور کس سے کہوں
قصۂ درد میرا نہیں مختصر
ہائے آنکھیں وہ اشکوں میں ڈوبی ہوئی
داستاں کو مری کرگئیں مختصر
وہ چھپاتا بھلا سانپ کو کس طرح
دل بھی تھا تنگ اور آستیں مختصر
دیکھ انجم ذرا حال احباب کا
اور کرلے غزل کو یہیں مختصر
ڈاکٹر مشتاق انجم
11/2, Hem Ghosh Lane
Shibpur, Howrah-711102
Mob: 9433591634
بشکریہ مشتاق دربھنگوی
………………
|