* گرم ہے بازار قتل و خون کا *
غزل
گرم ہے بازار قتل و خون کا
کیا نومبر ، کیا مہینہ جون کا
رام نومی ، عید ، دیوالی ، بسنت
پر کہاں موسم کوئی زیتون کا
آنکھ پر انصاف کی پٹّی ہے اور
ہاتھ لمبا ہے بہت قانون کا
چہرۂ قاصد پہ تھا لکھّا ہوا
ایک اک جملہ ترے مضمون کا
کون سوئے آج انجم چین سے
ہر گھڑی دھڑکا ہے جب شب خون کا
ڈاکٹر مشتاق انجم
11/2, Hem Ghosh Lane
Shibpur, Howrah-711102
Mob: 9433591634
بشکریہ مشتاق دربھنگوی
………………
|