donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mushtaque Anjum
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* نہ پوچھئے کہ ہے آنکھوں میں کیا نمی  *
غزل

نہ پوچھئے کہ ہے آنکھوں میں کیا نمی کی طرح
میں بزمِ خاص میں ہوں عام آدمی کی طرح

نہ پاکے میں نے اُسے اِس طرح بھی پایا ہے
کہ مجھ سے ملتا ہے وہ شخص اجنبی کی طرح

یہ میرا دل ہے ، یہ میں ہوں ، یہ زندگی میری
قبول کرتا ہوں ہر بات دل لگی کی طرح

ملا جو رنج تو کس مرتبے کا رنج ملا
کہ میری کوئی خوشی بھی نہ تھی خوشی کی طرح

جبینِ شوق ہر ایک در پہ جھک نہیں سکتی
مگر ہے کچھ درِ قیصرؔ پہ روشنی کی طرح

ہمارا رشتۂ دل قیمتی ہے کس درجہ
پرکھنے آیا ہے دیکھو وہ جوہری کی طرح

خیالِ بحر و قوافی غزل میں خوب سہی
کچھ اور چاہئے انجم شگفتگی کی طرح

ڈاکٹر مشتاق انجم

11/2, Hem Ghosh Lane
Shibpur, Howrah-711102
Mob: 9433591634
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	 مشتاق دربھنگوی
…………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 268