* یہ عذابوں کا ہے کیسا سلسلہ میرے لئ *
غزل
یہ عذابوں کا ہے کیسا سلسلہ میرے لئے
الاماں جوشِ جنوں نے کیا کیا میرے لئے
جب قدم میں نے بڑھایا اُس کی جانب شوق سے
اُس نے رکھا فاصلہ در فاصلہ میرے لئے
رشتۂ دل توڑنا کس نے کہا آسان ہے
وہ جدا ہوکر بھی ہے سب سے جدا میرے لئے
دل کی مجبوری ہے کیسی، یہ بتائوں کس طرح
ہے متاعِ زندگی اس کی رضا میرے لئے
راہ میں ناکامیاں تو تھیں بہت ہی کام کی
کامیابی بن گئی زنجیرِ پا میرے لئے
حوصلوں کی چھائوں میں رہتا ہوں سرگرمِ سفر
دھوپ کیا روکے گی بڑھ کر راستہ میرے لئے
کس طرح انجم سنائوں داستانِ دردِ دل
ہوگئی ہے بے صدا میری صدا میرے لئے
ڈاکٹر مشتاق انجم
11/2, Hem Ghosh Lane
Shibpur, Howrah-711102
Mob: 9433591634
بشکریہ مشتاق دربھنگوی
…………………
|