donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mushtaque Anjum
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* قہقہے کی موت ہے یا موت کی آواز ہے *
غزل

قہقہے کی موت ہے یا موت کی آواز ہے
سسکیاں لیتا ہوا اب زندگی کا ساز ہے

ایک سایہ لڑکھڑاتا آرہا ہے اس طرف
دیکھئے تو اک حقیقت ، سوچئے تو راز ہے

ریت میں منہ ڈال کر سانسوں کا اس کا روکنا
چند سکّوں کے لئے بچہ بڑا جانباز ہے

سوچ کی منزل کہیں ہے اور آنکھیں ہیں کہیں
جانتا ہوں کس میں کتنی قوتِ پرواز ہے

دے رہا ہے وہ دلاسے کیوں جفا کرنے کے بعد
چاہتا ہے مجھ سے کیا، کیسا مرا ہمراز ہے

کس طرح ہوگا بیاں حالِ دلِ بیمار اب
آسماں برہم ہے اور خاموش چارہ ساز ہے

دور آیا ہے عجب انجم یہاں ہشیار باش
زاغ ہے مخدوم اور خادم یہاں شہباز ہے

ڈاکٹر مشتاق انجم

11/2, Hem Ghosh Lane
Shibpur, Howrah-711102
Mob: 9433591634
بشکریہ مشتاق دربھنگوی
………………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 264