* اب کے طوفاں فاختہ کے بال و پر لے جائ *
غزل
اب کے طوفاں فاختہ کے بال و پر لے جائے گا
اور بڑھ کر پھر وہی دیوار و در لے جائے گا
گرچہ ہر اک زاویے سے جانتا ہے وہ مجھے
محتسب مجھ کو سرِ محشر مگر لے جائے گا
کیا خبر تھی عشق میں یہ دن بھی آئے گا کبھی
میرے خط کو غیر کا وہ جان کر لے جائے گا
کیوں اٹھاتے ہو عبث دیوار میری راہ میں
سوئے منزل تو مجھے عزمِ سفر لے جائے گا
تھے شریکِ کار دونوں ، کیا خبر تھی ایک دن
کامیابی سب کی سب وہ اپنے سر لے جائے گا
اس نے کب سوچا تھا انجم اک ذرا سی بات پر
’’اک اذیت ناک محرومی وہ گھر لے جائے گا‘‘
ڈاکٹر مشتاق انجم
11/2, Hem Ghosh Lane
Shibpur, Howrah-711102
Mob: 9433591634
بشکریہ مشتاق دربھنگوی
…………………
|