* اک مسئلہ ہے اپنے ہی دل کے وقار کا *
غزل
اک مسئلہ ہے اپنے ہی دل کے وقار کا
کیا ماجرا سنائوں غمِ قسط وار کا
اپنی ہی آگ میں مرا جلنا وہ ہر گھڑی
آئینہ دیکھنا وہ ترا بار بار کا
اب آگیا ہے وقت کریں خود پہ اعتماد
اب ذکر ہے فضول کسی انحصار کا
کیوں کارواں سے اپنے بچھڑنا پڑا اسے
وہ آدمی تو تھا نہیں پچھلی قطار کا
سوچا نہ جائوں بزم میں اس کی ، مگر گیا
کب تھا معاملہ یہ مرے اختیار کا
ہر بار بزم یار میں ہم خوار ہی ہوئے
پھر بھی نشہ اتر نہ سکا اعتبار کا
چھوٹی سی ہے تو کیا مری دنیا مری تو ہے
انجم کرم ہے یہ مرے پروردگار کا
ڈاکٹر مشتاق انجم
11/2, Hem Ghosh Lane
Shibpur, Howrah-711102
Mob: 9433591634
بشکریہ مشتاق دربھنگوی
…………………
|