* حوصلہ کو جب عمل کا رابطہ مل جائے گا *
غزل
حوصلہ کو جب عمل کا رابطہ مل جائے گا
سوچ کی پرواز سے بھی کچھ سوا مل جائے گا
زندگی کرنے کا جس دن قاعدہ مل جائے گا
موجِ دریا سے بھی ساحل کا پتا مل جائے گا
ذہن کی کھڑکی کھلے ، لب کو ذرا جنبش تو ہو
دیکھنا پھر گفتگو کا سلسلہ مل جائے گا
آئینہ لے کر نہ گزرو کوچہ و بازار میں
شہر کے ہر گام پر اک حادثہ مل جائے گا
جسم کی قربت سے کیسے مٹ سکے گی تشنگی
ہر خوشی مل جائے گی ، جب دل ذرا مل جائے گا
ڈھونڈیے چاروں طرف عالم میں انجم کیوں اسے
آنکھ کیجیے بند وہ وہ جلوہ نما مل جائے گا
ڈاکٹر مشتاق انجم
11/2, Hem Ghosh Lane
Shibpur, Howrah-711102
Mob: 9433591634
بشکریہ مشتاق دربھنگوی
…………………
|