donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mushtaque Darbhangwi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جسم دھرتی کا کانپ اٹھا تھا *
جسم دھرتی کا کانپ اٹھا تھا
اِس قدر سخت وہ دھماکہ تھا

آج دیکھا شکستہ حال اُس کو
میری حالت پہ کل جو ہنستا تھا

روشنی طور پر جو چمکی تھی
اُس میں پنہاں خدا کا جلوہ تھا

پیار کے پھول کس طرح کھلتے
بیج نفرت کا تم نے بویا تھا

مجھ کو سو بار یاد آیا وہ
میں نے صرف ایک بار دیکھا تھا

اُس نے قاتل سے دوستی کرلی
جو مری قوم کا مسیحا تھا

کھوگیا جانے وہ کہاں مشتاقؔ
جو مرا مرکزِ تمنا تھا
***************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 449