* جب زمین کرتی ہے بے شجر پرندوں کو *
غزل
(مصطفی شہاب (مڈل سکس
جب زمین کرتی ہے بے شجر پرندوں کو
آسمان ملتا ہے آنکھ بھر پرندوں کو
آسمان تکتے تھے ہم جو گھر کے آنگن سے
ہم بھی اڑ گئے اک دن دیکھ کر پرندوں کو
اُگ رہی ہے جنگل میں دھوپ آئو دیکھ آئیں
اک نظر درختوں کو اک نظر پرندوں کو
چڑیاں جس کے آنگن میں چہچہا نہیں سکتیں
آب و دانہ کیا دے گا ایسا گھر پرندوں کو
خوشگوار موسم کی جو ہمیں بشارت دیں
ڈھونڈتی ہیں آنکھیں اُن نامہ بر پرندوں کو
28, Weighton Road, Harrow, Weald Middlexex-HA3 6H (U.K)
|