donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mustafa Zaidi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* آخری بار ملو ایسے کہ جلتے ہوئے دل *
آخری بار ملو ایسے کہ جلتے ہوئے دل 
راکھ ہوجائیں، کوئی اور تقاضا نہ کریں
چاک وعدہ نہ سِلے، رخمِ تمنّا نہ کِھلے
سانس ہموار رہے شمع کی لَو تک نہ ہِلے
باتیں بس اتنی کہ لمحے انہیں آکر گِن جائیں
آنکھ اٹھائے کوئی اُمید تو آنکھیں چھن جائیں
اس ملاقات کا اس بار کوئی وہم نہیں
جس سے اِک اور ملاقات کی صورت نکلے
اب نہ ہیجان و جنوں کا، نہ حکایات کا وقت
اب نہ تجدید وفا کا، نہ شکایات کا وقت
لُٹ گئی شہرِ حوادث میں متاعِ الفاظ
اب جو کہنا ہے تو کیسے کوئی نوح کہیے
آج تک تم سے رگِ جاں کے کئی رشتے تھے 
کل سے جو ہو گا اُسے کون سا رشتہ کہیے 
پھر نہ دہکیں گے کبھی عارض و رخسار، مِلو
ماتمی ہیں دِم رخصت درو دیوار، ملو
پھر نہ ہم ہوں گے، نہ اقرار، نہ انکار، مِلو
آخری بار مِلو
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 622