* جہاں کوئی بھلی صورت نظر میں بیٹھ ج *
غزل
(مظفر حنفی( نئی دہلی
جہاں کوئی بھلی صورت نظر میں بیٹھ جاتی ہے
ہمیشہ کونمی مٹی کے گھر میں بیٹھ جاتی ہے
نظر آتا ہے ہر اک پھول میں وہ دلربا چہرہ
مری وحشت ہر اک تتلی کے پَر میں بیٹھ جاتی ہے
تمہیں کیسے بتائوں چاندنی پہ شعر کہتا ہوں
تو ظلمت آکے میرے بام و در میں بیٹھ جاتی ہے
اتر آتی ہے میری آنکھ میں اخبار کی سرخی
لہو کی بوند ہر تازہ خبر میں بیٹھ جاتی ہے
تعصب سخت جان ایسا کہ صدیوں تک نہیں مرتا
بھروسے کی عمارت لمحہ بھر میں بیٹھ جاتی ہے
کسی فنکار کا شہرت پہ اترانا نہیں اچھا
کہ دورانِ سفر کچھ دھول سر میں بیٹھ جاتی ہے
4-D, Batla House, Jamia Nagar, New Delhi-110025
|