* اے جذبِ محبت تری تاثیر سے شاید *
غزل
اے جذبِ محبت تری تاثیر سے شاید
کچھ راہ پہ آئے کہ سرِ رہ گزر آئے
اے دل کبھی آنا نہ لگاوٹ میں کسی کی
ظاہر میں وہ اپنے ہیں پہ باطن میں پرائے
ہرجائی کہا میں نے تو وہ غصہ میں آکر
آنکھوں میں ابھی تھے ابھی دل میں اُتر آئے
اڑتا ہے جبیں سائی سے سنگِ درِ جاناں
یہ میری کرامت ہے کہ پتھر کے پتر آئے
ملتے ہیں سرِ راہ تو کرتے ہیں شکایت
جاتی ہوں تو کہتے ہیں کہ کہئے کدھر آئے
مشتاق ہیں مدت سے کچھ اشعار سنیں گے
دیکھو جو کہیں بزم میں جوگنؔ نظر آئے
نیناؔ جوگن
Kohsaar, Bhikanpur-3
Bhagalpur-812001 (Bihar)
Mob: 9470015497 / 8603679431
بشکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
………………………
|