* ہو رہی ہے رات دن ہر سمت سے یلغار *
غزل
٭………نجم عثمانی
ہو رہی ہے رات دن ہر سمت سے یلغار
اب لڑ رہا ہے بس اکیلا ہی سپہہ سالار اب
مجھ کو جس کی جستجو تھی میرا دشمن مل گیا
میں ہوں اپنے آپ ہی سے بر سرِ پیکار اب
ایک مرکز پر سمٹ کر رہ گئی ہے زندگی
جذب ہے دیوار ہی میں سایۂ دیوار اب
آپ دروازوں پہ دستک دے رہے ہیں کس لئے
جائیے اس شہر میں کوئی نہیں بیدار اب
بچ کے طوفاں سے نکلنے کی کوئی صورت نہیں
****** |