ملے جو وقت تو شعلے شرر کے دیکھتے ہیں
سرہانے بیٹھ کے تالو کھکر کے دیکھتے
سنا ہے گھورے تو دیدے نکال لیتی
اگر یہ سچ ہے تو پھر جھانک کر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے لاڑ سے پوچھو تو مان جاتی ہے
سو چانس ملتے ہی کوشش یہ کر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے ان کی سہیلی ہمیں بلاتی ہے
نوازشات سہیلی کے گھر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے پیار بھی ملتا ہے اور پچکڑ بھی
ملاحظات نفع و ضرر کے دیکھتے ہیں
نا ہے ان کو بھی ہے عشق و عاشقی سے شغف
تو کیوں نہ عشق ہم ان سے ہی کر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے بانہوں میں اس طرح بینچ لیتا ہے
کہ پھیپڑے بھی ذرا سانس بھر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے آپ کی سنگت میں خوب برکت ہے
نجیب ساتھ میں سنسار کر کے دیکھتے ہیں
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸