نعتِ رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ و سلم
کرے ہے بات تو رولے ہے موتیاں وہ شخص
شکر کی شہد کی بولے ہے بولیاں وہ شخص
سلام اس پہ درودوں کے سلسلے اس پر
ہمارے اور خدا کے ہے درمیاں وہ شخص
ہجومِ غم میں بھی مغلوبِ غم نہیں ہوں میں
سکونِ قلب مرا، دل کا اطمیناں وہ شخص
وہ مسکراۓ تو ہونٹوں سے پھول جھڑتے ہیں
کرے کلام تو تزیٔنِ گلستاں وہ شخص
پہاڑ صبر کا اور شکر کا ہے سر چشمہ
بندھے ہیں پیٹ پہ پتھر ہے شادماں وہ شخص
محبتیں ہیںِ حلاوت ہے اور غم خواری
عطا و جود و سخا کا ہے اک جہاں وہ شخص
نہ گھر میں چاندی تھی، سونا تھا اور نہ دولت تھی
مگر دلوں پہ زمانے کے حکمراں وہ شخص
نجیب احمد نجیب
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸